ڈینگی مچھر یاشامتِ اعمال

14 سال ago Muhammad Azeem ul Badar 0

تاریخ گواہ ہے کہ زندہ قومیں ہی آزمائشوں اور امتحان کی گھڑیوں میں کامیاب ہوتی ہیں یا امتحان اور مشکلات ہی قوموں کو اپنے مستقبل کو روشن یا تاریک بنانے کا سبب بنتے ہیں۔ جاپان میں تاریخ کا بدترین زلزلہ آیا تو انہوں نے بیرونی دنیا سے امداد لینے سےانکارکردیا اور ہم سو فیصد قابل علاج ڈینگی مرض کیلئے بھی بیرونی دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ قدرت ہمیں سنبھلنے کے باربار مواقع فراہم کر رہی ہے لیکن ہم ضائع کررہے ہیں۔ یہ قانون فطرت بھی ہے کہ جب کوئی قوم’معاشرہ فرد واحد یا حکمران حد سے بڑھ جاتے ہیں اور احکام الٰہی کی خلاف ورزی پر اتر آئے تو خالق کائنات اپنی طاقت اور عزت کو ظاہر کرنے کیلئے حقیر سے حقیر چیز کا انتخاب کرکے اس قوم یا فرد کو بتلاتے ہیں کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے اسے کوئی روکنے والا نہیں۔

نمرود نے جب خدائی دعویٰ کیا اور دنیا کو گمراہ کرکے اپنے ساتھ ملالیا’جنت اور دوزخ بنالی اور ہربات پر قادر ہونے کا دعویٰ کرنے لگا تو اللہ کے حکم سے ایک مچھر اس کے دماغ میں گھس گیا اور آخری سانس تک جوتے کھاتا ہوامرا۔جب ابرھا کا لشکر اللہ کے گھر کو تباہ کرنے کی غرض سے مکہ پر چڑھ دوڑا تو ابابیل چڑیوں کے چھوٹے سے جھنڈنے ہاتھی اور ہاتھی والوں کو تباہ و برباد کردیا جس کا تذکرہ قرآن کریم کی سورة فیل میں ہے۔ یہ واضح نشانیاں ہیں اگر سمجھو آج کے اس ترقی یافتہ دور میں جہاں علم وفضل کا بول بالا ہے’عالم فاضل اور جید علماء جو کام اپنی تقاریر’خطبات اور روح پرور گفتگو سے پورا نہ کرواسکے وہ اللہ نے ایکادنیٰ ڈینگی مچھر سے کروالیااور فیشن زدہ خواتین کو مکمل پردے کا پابند بنادیا” شکریہ ڈینگی مچھر” 

ہمارا دین فحاشی عریانی سے روکتا ہے ۔آج کل فیشن زدہ خواتین وحضرات دین کے اس اہم ترین ستون کو بھول چکے ہیں اور عریانی کو فیشن کا نام دے کر اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہیں۔ آج نمودونمائش کے اس دور میں جب لوگ حد سے بڑھ گئے تو اللہ نے اشارہ دیا کہ سمجھ جائو’ راہ راست پر آجائو ورنہ میں تمہیں اس حقیر مچھر سے بھی خوف زدہ کرسکتا ہوں اور تمہیں عبرت کا نشان بنا سکتا ہوں’یہ قدرتی آفات ہمارے اعمال کا نتیجہ ہیں آج اگر آپ کسی پوش علاقہ میں جائیں جہاں خواتین سرپر دوپٹہ لینا بوجھ سمجھتی تھیں اور جسم کی نمائش کو   قابل فخر سمجھا جاتاہے آج اپنے آپ کو سکارف’ دستانے اور سر سے پائوں تک اپنے جسم کو چھپایا جارہا ہے۔
اے یمان والو!جتنا ایک حقیر مچھر سے ڈرکرتم سیدھے راستے پرآئے ہویادکرو جو پوری کائنات کا مالک ہے اس سے ڈراور خوف کا کیا معیار ہونا چاہیے۔
شکریہ ڈینگی مچھر تم نے وہ کام کیا جو علماء کی تقاریر اور حکمرانوں کے تدبیر نہ کر سکے تم نے پردہ کا خاص اہتمام کروا دیا ۔
لوگو! اس سے نصیحت پکڑو ورنہ اللہ اپنے فیصلوں میں دیر نہیں کرتا۔
8اکتوبر2011 ء