افغانستان میں امن سے پاکستان میں بھی امن ہوگا

5 سال ago Muhammad Zeeshan Azeem 0

اسلام آباد(این این آئی)افغان اعلی سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ نے واضح کیا ہے کہ افغان سرزمین ہمسایہ ممالک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،دورہ پاکستان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نئے مذاکراتی دور کا آغاز کرنا ہے، افغانستان میں امن سے پاکستان میں بھی امن ہوگا ،ہم نے آگے بڑھ کر تجارت، کاروبار اور عوامی رابطوں کو فروغ دینا ہوگا، معیشت کی بہتری کے لیے دونوں ممالک میں آزادانہ تجارت کو فروغ دینا ضروری ہے، دونوں ممالک کو ایک ہی وقت میں کورونا، معیشت، دہشت گردی اور مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،افغانستان کے تمام شراکت داروں کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہیں، ہمیں مذاکرات کے ان لمحات سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ منگل کو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کی طرف سے گرمجوشی اور دوستی کاپیغام لایا ہوں، دورہ پاکستان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نئے مذاکراتی دور کا آغاز کرنا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، ان کے عوام کے درمیان بہترین تعلقات کا خواہاں ہوں۔ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغانستان میں امن سے پاکستان میں امن ہوگا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امن مذاکرات سے متعلق گفتگو ہوئی، ہم نے آگے بڑھ کر تجارت، کاروبار اور عوامی رابطوں کو فروغ دینا ہوگا، معیشت کی بہتری کے لیے دونوں ممالک میں آزادانہ تجارت کو فروغ دینا ضروری ہے، دونوں ممالک کو ایک ہی وقت میں کورونا، معیشت، دہشت گردی اور مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔چیئرمین مفاہمتی کونسل نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے ہم ساتھ بیٹھ کر نتیجہ خیز مذاکرات سے ترقی کی طرف بڑھیں، افغان عمل میں پاکستان کے اہم کردار سے کوئی انکار نہیں، افغان عوام گزشتہ 19 سال سے امن کا خواب دیکھ رہے ہیں، قیام امن کے لیے ہمیں دیانت داری سے اقدامات اٹھانے ہوں گے، اپنیعوام کی امنگوں کے مطابق ہمیں نئے مستقبل کی جانب دیکھنا ہے، کابل اور اسلام آباد کو تمام معاملات میں ایک دوسرے کو معاونت فراہم کرنا ہوگا۔ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ یہ باہمی تعلقات میں گرم جوشی کا ایک نیا دور ہے، دونوں ممالک میں اچھے دور کا آغاز ہوا ہے جس سے ہم نے موقع ضائع کیے بغیر فائدہ اٹھانا ہوگا، افغان عوام اپنے ملک میں دہشت گردوں کے قدموں کی موجودگی نہیں چاہتے، نہ ہی ہم اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال ہونے دینا چاہتے ہیں، ہم خودمختار افغانستان چاہتے ہیں جس میں کسی قسم کا دہشت گرد گروہ نہ ہو جو ہمارے ہمسائیوں کو نقصان پہنچائے۔ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغان طالبان اور افغان قومی حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ایک سنہری موقع ہے، ہم افغانستان کے تمام شراکت داروں کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہیں، ہمیں مذاکرات کے ان لمحات سے فائدہ اٹھانا ہوگا، ہمیں اس تاریخی موقع کو ضائع نہیں ہونے دینا ہے۔