ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ

5 سال ago Muhammad Zeeshan Azeem 0

جب ہم موبائل فون استعمال کر رہے ہوتے ہیں تو اس کے دوران پیدا ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ کا ہمارے دماغ میں بننے والے حصوں کی میموری پرفارمنس پر بہت اثر پڑتا ہے۔ Switzerland میں سات سو نوجوانوں پر کی گئی ریسرچ میں معلوم کیا گیا ہے۔انفارمیشن اور مکمیونیکیشن میں اضافے کے بعد ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ کا ہماری زندگیوں میں بہت دخل ہو چکا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان اس وقت ہے جب ہم موبائل فون کو کان کے ساتھ لگا کر استعمال کریں۔ اس کے نقصانات کے بارے میں بہت سی سٹڈیز کی گئی ہیں۔ لیکن کوئی تسلی بخش نتائج حاصل نہیں کئے گئے۔ ایک سال سے زیادہ کے مسلسل استعمال پر نوجوانوں میں ان الیکٹرومیگنیٹک فیلڈز کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جس میں میموری پرفارمنس کی ڈویلپمنٹ سر فہرست ہے۔ موبائل کے استعمال کے وقت RF-EMF یعنی ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ دماغ کے رائٹ سائد پر اثر کرتی ہے جبکہ فیگرل میموری بھی برین کے رائٹ حصے میں پائی جاتی ہے۔ دوسرے فیچرز کا یوز جیسے ٹیکسٹ میسج کرنا، انٹرنیٹ کا استعمال یا پھرگیمز کھیلنا یادداشت پر اتنا برا اثر نہیں ڈالتا۔ اس کے علاوہ موبائل فون یوزر کی کاگنیٹو اور بہیویئرل حالت کا بھی اس میں عمل دخل ہوتا ہے۔ ان ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈز سے زیادہ تر 12 سے 17 سال کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ اس کے رسک کو کم کرنے کے لئے ہمیں موبائل کے ڈائریکٹ کانٹیکٹ کے بجائے ہیڈ فونز اور لاؤڈ سپیکر کا یوز کرنا چاہئےخصوصی طور پر جب سگنلز کی کوالٹی کم ہو یا موبائل اپنی میکسیمم پاور پہ چل رہا ہو۔