مایوس قوم مفید مشورہ

13 سال ago rehan 0

سلطان محمود غزنوی برصغیر کی تاریخ میں ایک فاتح مسلمان’ بہادر سپاہی’ جنگجو اور ارادوں کا پکا حکمران مشہور ہوا لیکن کچھ ناقدین نے اسے لالچی اور حریص کا نام بھی دیا ہے اس نے کم و بیش برصغیر پر 17 حملے کئے اور ہر بار مندروں اور مفتوحہ علاقوں سے زرو جواہر’ سونا چاندی اور قیمتی زیورات ساتھ لے جاتا’ سومنات پر آخری حملہ کرتے وقت مندر کے پجاریوں نے سلطان محمود غزنوی کو لالچ دینے کی کوشش کی کہ جتنا سونا چاندی اور جواہرات لے سکتے ہو لے لو لیکن مندر نہ گرائو اس وقت ایک تاریخی جملہ بولا گیا کہ ”سلطان محمود بت شکن ہے بت فروش نہیں” ایک دن سلطان محمود غزنوی اپنے خاص غلام ایاز کے ساتھ گفتگو کررہا تھا کہ اس نے ایک عجیب فرمائش کر دی کہ تم میری اس قیمتی انگوٹھی پر ایک ایسا فقرہ لکھوا دو کہ اگر میں خوش ہوں تو غمزدہ ہو جائوں اور اگر غمگین ہوں تو خوش ہو جائوں جس پر ایاز نے مہلت مانگی اور وقت مقررہ پر بادشاہ کو انگوٹھی واپس کر دی جس پر لکھا تھا کہ ”یہ وقت بھی گزر ہی جائے گا”۔
اگر ہم آج کے پاکستانی عوام کو دیکھیں’ حالات پر نظر دوڑائیں جہاں خوشی تو کہیں نظر نہیں آتی البتہ پریشانی جانے یا ختم ہونے کی بجائے بڑھتی جا رہی ہے جہاں حکمران صرف اپنے فائدے کیلئے بات کریں’ جہاں کی عوام ایک وقت کے کھانے کے لئے ہر روز مرتی ہو اور ہر روز جیتی ہو جہاں خادم کہلوانے والے مخدوم بن جائیں’ جہاں عوام گردے بیچ کر اپنا چولہا جلا رہے ہوں’ جہاں عدالتی احکامات کا مذاق اڑایا جا رہا ہو’ جہاں معاشرہ بے حس ہو چکا ہو وہاں قوم کو صرف تسلی کیلئے یہ قیمتی ترین تحفہ دے رہا ہوںاس امید کے ساتھ کہ ”یہ وقت بھی گزر ہی جائے گا”۔
اور اچھا وقت ضرور آئے گا اس لئے غمزدہ ہونے کی بجائے پاکستانی قوم ایاز کے لکھوائے گئے اس قیمتی ترین فقرے کو ذہن میں رکھیں کہ بہرحال یہ وقت بھی گزر ہی جائے گا جس سے زندگی کی خوشیاں واپس لوٹ آئیں گی اور ایک کیفیت بن جائے گی جو آپ کے جینے کا سہارا اور اچھے مستقبل کی نوید ہوگی۔
اس کے ساتھ ساتھ ہمارا دین اچھے کے لئے کوشش کرتے رہنے پر زور بھی دیتا ہے۔ حیلے کے ساتھ وسیلہ بنتا ہے۔ حالات کو بہتر بنانے کے لئے مثبت پیش رفت’ ناکامیوں سے سبق حاصل کرنا اور اخلاص کے ساتھ آگے بڑھتے رہنا’ اسی فاتح سلطان محمود غزنوی کو سولہ بار سومنات کو فتح کرنے میں ناکامی بھی ہوئی تھی اور ہر بار اپنی ناکامی کو کامیابی میں بدلنے کیلئے وہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور کامیاب ہو گیا پاکستانی عوام بھی اس بھنور سے نکلنے کیلئے بہترین قیادت کو منتخب کریں اور کرپٹ ٹولے سے نجات حاصل کریں تو یہ وقت بھی انشاء گزر ہی جائے گا۔
(یکم جون 2012ئ)