سینیٹری بنام سپرپاور
13 سال ago yasir 0
انسانی عقل جب حد سے بڑھ جاتی ہے تو پھر تکبر’ غرور’ بڑائی اور خدائی دعوے ہونے لگتے ہیںاور ہر کام ہر بات اور عمل میں انسان اپنی ناقص عقل کو عقل کل سمجھنا شروع کر دیتا ہے اور وہ خدا برحق جس نے تمام مخلوقات کو بنایا اور سب کچھ اسی واحد ہستی کے قبضہ قدرت میں ہے اس سے مقابلہ بازی پر اتر آتاہے یہ آج کی بات نہیں کہ امریکہ دنیا کا نمبردار بن کر چھ ارب لوگوں پر تھانیداری کررہا ہے۔ اپنے آپ کو سپر پاورکہلواتا ہے اپنی ٹیکنالوجی پر مان کرتا ہے اور آنے والے وقت میں ہونے والے حادثات کا پہلے سے حال معلوم کر لیتا ہے اور جو مریخ اور دوسرے ستاروں کے احوال جاننے کے لئے کوشاں ہے یہ سب کچھ پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔
اللہ وحدہ لاشریک کا اصول ہے کہ جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو اسے مٹا دیا جاتا ہے جب عقل کوہی سب کچھ تسلیم کرلیا جائے تو اس خطے کو اس بستی کو نیست و نابود کر دیا جاتا ہے۔ خواہ وہ خطہ یونان کی بستی ہو جس کو علم جعفر میں عبور حاصل تھا خواہ پہاڑوں کی غاروں میں محلات بنا کر رہنے والی قوم عددو ثمود ہو’ خواہ دنیا میں خدائی کا دعویٰ کرنے والا فرعون ہو یا آج کا سپر پاور امریکہ ہو۔ پتھروں کی بارش’ سمندرکا بپھر جانا’ ہواکا چلنا’ کبھی سونامی’ کبھی قطرینہ اورسنیٹری طوفان کا آنا یہ سب کیا ہیں؟ یہ عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں کہ باز آ جائو اپنی حرکتوں سے اور مان لو اس ہستی کو جس نے سب کو پیدا کیا ورنہ تباہ کر دیئے جائوگے ۔ کاش کہ کوئی سمجھے۔
میں ہمیشہ سے دین کے بارے میں کچھ لکھتے ہوئے بہت ڈرتا ہوں کہ خدانخواستہ کچھ ایسا لفظ مجھ سے نہ لکھا جائے جو اللہ اور اس کے رسولۖ کے احکامات کے خلاف ہو اگر کہیں نادانستہ غلطی ہو جائے تو پیشگی اللہ رب العزت سے معافی کا خواستگار ہوں اور وہی میری رہنمائی فرمائے (آمین)
اللہ فرماتے ہیں” اے بندہ مومن !ایک تیری خواہش ہے اور ایک میری۔ ہو گا وہی جو میری خواہش ہے پس اگر تو نے سپرد کر دیا اس کوجو تیری خواہش ہے تو میں تجھے عطا کر دوں گا وہ جو تیری خواہش ہے اور اگر تو نے مخالفت کی اس کی جو میری خواہش ہے تو میں تجھے تھکا دوں گا اس میں جو تیری خواہش ہے اور آخر میں ہوگا وہی جو میری خواہش ہے”۔
اللہ تعالیٰ خود فرماتے ہیں کہ اے محمدۖ !اگر میںآپ کو پیدا نہ کرتا توتمام کائنات کو پیدا نہ کرتا” یعنی آپۖ اس دنیا میں رب العالمین کی خواہش ہیں اور اس کائنات کا بننا آپۖ کے صدقے سے ہے۔
پھر ایک اور جگہ فرماتے ہیں”اے محمدۖ ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا” جس عظیم ترین ہستی کا ذکر خود اللہ تعالیٰ بلند کریں جو کائنات کی تخلیق کا سبب ہوں جو اللہ تعالیٰ کی عین منشا اور خواہش ہوں آج کی یہ سپرپاور گستاخانہ خاکے بنائے۔ آپۖ کی شان کم کرنے کے لئے فلمیں بنانے’ میڈیا پر غلط رپورٹنگ کرے اور پھر سوچے کہ میں اللہ کے عذاب سے بچ جائوں گایہ کیسے ممکن ہے ۔ یہ سونامی’ یہ قطرینہ اوریہ سینٹری طوفان امریکہ اور اس کے حواریوں کی تباہی کا سبب بن جائیں گے اور ان سپرپاورز کی ٹیکنالوجی’ عقل علم اور ترقی سب دھری کی دھری رہ جائے گی۔
ایک جگہ آپۖ نے فرمایا کہ ”اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ تمہارے کبھی دوست نہیں ہو سکتے”یہ پیغام ہے ہمارے جیسے نام نہاد مسلمانوں کے لئے جو اپنے مفادات کیلئے ان کو اپنا دوست مان لیتے ہیں۔ حکومتی سطح پر بھی اور انفرادی سطح پر بھی۔
ہمیں اپنا احتساب بھی کرنا ہوگا ورنہ جب عذاب الٰہی آتا ہے تو نیک و بد اچھے اور برے سب اس میں ختم ہو جاتے ہیں صرف اور صرف بچا جا سکتا ہے تو سچی توبہ سے کیونکہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کو پسند کرتا ہے ۔
اے امریکہ تیرے لئے یہ آخری موقع ہے آپۖ کی شان میں گستاخیاں فوراً بند کر دو ورنہ یہ سونامی یہ قطرینہ اور یہ سینٹری تجھے صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے کیونکہ سینٹری بنام سپرپاور کے سمن جاری ہو چکے ہیں۔
(5 نومبر 2012ئ)

