نابالغ حکمران اوراسلام کے ٹھیکیدار
7 سال ago yasir 0
اسلام ایک عظیم ترین ‘مضبوط ترین اورجامع دین ہے جس میں چھوٹی سے چھوٹی بات کی تفصیل موجودہیں حتیٰ کہ یہاں تک ہماری راہنمائی فرماتاہے کہ بیت الخلاء میں کیسے جاناہے پھربھی دین کوبھلاکردنیامیں رسوااورذلیل ہورہے ہیں تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں کودنیاکی کوئی طاقت نہیں ہراسکی جب تک اس کے اندرسے ٹوٹ پھوٹ اورسازشی عناصرنے باہرسے آنے والوں کاساتھ نہ دیاتاریخ اسلام کے آغازسے لیکرآج تک کوئی چھوٹے سے چھوٹاواقع اٹھاکردیکھ لیں یابڑے سے بڑامعرکہ یہی اصول نظرآئیگاگزشتہ چنددنوں میں ملک پاکستان میں بے حدپریشان کن حالات کاسامناکرناپڑاجب عدالت عظمیٰ نے ایک کیس میں مسیح عاصیہ نامی عورت کوبری کرنے کاآرڈرپاس کردیاکہ اس پرتوہین رسالت ۖ کاجرم ثابت نہیں ہوایعنی ہمارے نبی آخرالزمان ۖ کی توہین نہیں کی گئی جس پردین کے نام نہادٹھیکیداروں نے کفرکے فتوے’ قتل کے فتوے ‘بغاوت کے فتوے اورحکومت گرانے کے فتوے لگادئیے میں آج چندسوال کرناچاہتاہوں معاشرے کے ہراس فردسے جوذرابھی اسلام اوراس کے سنہری اصولوں کوجانتاہے اسلام ہمیں تعلیم دیتاہے کہ آپ عین جنگ کے میدان میں ہوں کفارسے جنگ کررہے ہوں قتل وغارت کاسلسلہ جاری ہوتب بھی کسی بوڑھے شخص کوقتل نہیں کرنا’عورتوں اوربچوں کونہیں مارنا’درختوں اوراملاک کونقصان نہیں پہنچاناصرف اورصرف انہی لوگوں سے جنگ کرنی ہے جولڑنے کی غرض سے میدان میں نکلیں حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اس وقت عین لڑائی کے دوران جب آپ دشمن کی چھاتی پربیٹھ کرقتل کرنے والے تھے تواس نے آپ کے چہرے مبارک پرتھوک دیابجائے زیادہ غصہ میں آکرفوراًقتل کردیتے آپ اس کی چھاتی سے اترآئے اوراس کوچھوڑدیاجب اس کافرنے پوچھاکے آپ نے ایساکیوں کیا؟توفرمایامیں اللہ کے حکم پرتیرے ساتھ جنگ کررہاتھااورتیرے تھوکنے سے اس جنگ میں میراذاتی غصہ بھی شامل ہوگیاتھااگرمیں تجھے قتل کردیتاتواس میں میراذاتی غصہ بھی شامل ہوجاتاسبحان اللہ ہمارے نبی ۖ کی 63سالہ ظاہری حیات مبارکہ میں وہ کونساظلم ‘جبراوربدسلوکی نہیں کی گئی جوآپ ۖ کی ذات پاک کیلئے تکلیف دہ نہ تھی وہ واقع طائف ہو’خانہ کعبہ میں آپۖ پراونٹ کی اوجھڑی پھینکناراہ چلتے آپ ۖکے راستے میں کانٹے بچھانا’کوڑاکرکٹ پھینکناسے لیکراپنے گھرسے نکال دیاجانا’اپنے چچاحضرت حمزہ کے قاتل اور مسلہ کرنے والی ہندہ کومعاف کردینااوراس کے گھرکودارالامان قراردے دینا جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوگاوہ تباہ ہوجائیگایہ اسلاام کا طرئہ امتیازرہاہے کہ کسی بھی حالت میں کسی بھی صورت میں اورکسی بھی عہدے کی پرواہ کیے بغیرانصاف ہی سب سے بڑی کامیابی قرارپایاتبھی توآپۖ نے انسانیت کودرس دیتے ہوئے مثال سے واضح کردیاتھاجب قریش مکہ کی ایک عورت پرچوری کاالزام لگاتھاجوثابت ہوچکاتھاتوسفارش کرنے والوں کوفرمایا کہ ”اگرمیری بیٹی بھی چوری کرتی اورجرم ثابت ہوجاتاتومیں اسکابھی ہاتھ کاٹنے کاحکم دیتا”سبحان اللہ اصل پیغام یہ تھاکہ پہلے جرم کوثابت کرناہے اورانصاف کے ساتھ ثابت کرناہے ۔
کیادین کے ٹھیکیداروں کوکفرکے فتوے جاری کرنے کاحق ہے ؟
کیاحالیہ صورت حال میں قتل کرنے کے فتوے اوراملاک کونقصان پہنچانے کاحق ان لوگوں کوحاصل تھا؟
اگرعدالت عظمیٰ نے مسیح عورت کوبری کرنے کاحکم دیاتوفوج میں بغاوت کرانے کی باتیں جائزتھیں؟
ملک اورعوام کانقصان کرنا’راستے بندکردیناگالی گلوچ کے ساتھ دین کی خدمت کرناجائزہے ؟
ان چاردنوں میں ملک کااربوں روپے کانقصان کرنااورپوری قوم کوذہنی اذیت میں مبتلاکرناجائزتھا؟
میری التجاء ہے جناب چیف جسٹس ثاقب نثارصاحب ان دین کے ٹھیکیداروں کواس نظرثانی اپیل میں فریق بنائیں اوراس کیس کواوپن سنیں تاکہ کسی قسم کاابہام باقی نہ رہے
میری حکومت سے بھی استدعاہے کہ اس اپیل میں بھی ان کی قانونی معاونت کریں
میری پاکستان کے ہرفردسے بھی اپیل ہے کہ اگرکسی کے پاس اس کیس سے متعلقہ سچاثبوت ہے توعدالت میں پیش کرے
کیاجوغنڈہ گردی پاکستان کی شاہراہوں پردیکھنے کوملی ‘گالی گلوچ’گاڑیوں کوآگ لگانا’املا ک کونقصان پہنچاناکسی بھی طورپراسلام میںجائزہے ؟
اس فیصلے میں یہ بھی دیکھاجائے کہ کسی بے گناہ کوسزانہ ملے اوراگرمجرم ہے توکسی بھی صورت بچنے نہ پائے کیونکہ یہ معاملہ نبی کریم ۖ کی شان کاہے جن پرہماری جانیں قربان
جس نے ایک انسان کوناحق قتل کیااس نے پوری انسانیت کوقتل کیااورجس نے ایک انسان کی جان بچائی پوری انسانیت کی زندگی بچائی ۔
جناب چیف جسٹس صاحب سے یہ بھی استدعاہے کہ جن لوگوں نے آئین پاکستان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کفر’غداری ‘قتل اورحکومت گرانے سے لے کر 22 کروڑ عوام کوذہنی اذیت دی جامع فیصلہ صادرفرمادیں۔
کیاہماریملک کانظام منتخب حکومتیں چلائیں گی ‘ مختلف پریشر گروپ چلائیں گے’ عدالت عظمیٰ یاافواج پاکستان چلائے گی ؟
موجودہ صورتحال میں اپوزیشن پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کی طرف سے بہت اچھاتاثرآیاماسوائے خورشیدشاہ کے حکومت بھی اب بالغ ہوجائے کب تک غلطیوں کو دھرایا جاتارہے گا؟کب تک YESاورNOکاسلسلہ چلتارہے گا؟اورکب تک آپ کی حکومت کورعایتی نمبرملتے رہیں گے؟
آخرمیں حکومتی بینچوں سے اپیل ہے کہ کم بولیں اورزیادہ عمل کریں یہ شایدپاکستان کی تاریخ میں پہلی بارہواہے کہ قومی اسمبلی کے فلورپرآپ کے مخالف آپ کوکہیں عمران خان قدم بڑھائوہم تمہارے ساتھ ہیں اوربے چارے مولانافضل الرحمن پرتوآج کل الیکشن ہارنے کی وجہ سے ”دکھی آتمائوں”کاسایہ پڑگیاہے اے پی سی کافلاپ ڈرامہ آصف علی زرداری کی نولفٹ اور میاں نوازشریف کی عدم دلچسپی نے مولاناکی حکومت گرانے کی تمام چالوں پرپانی پھیر دیا ہے۔
حکومت ‘عدلیہ اورادارے بلیک میل ہونے کی بجائے ملک میں قانون سازی ایسی کریں جس سے ملک اورقوم کے وقارمیں اضافہ ہو۔
5نومبر2018ئ