پاکستان’عوام اورننگے حکمران
7 سال ago yasir 0
چنددنوں کے بعدہم پاکستان کا71واں یوم آزادی جوش وجذبے سے منائیں گے قیام پاکستان سے لیکرتادم نویدماسوائے قائداعظم محمدعلی جناح کے ہرنئے آنے والے حکمران نے پاکستان کی ارض مقدس سے کچھ نہ کچھ لیاہی ہے اوراگرکچھ دیاہے تووہ ہے اقربا پروری’ کرپشن’ نا انصافی’ بدعنوانی’ اورانتشارکی سیاست ‘جس نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے ‘آج کے دن جب پاکستان کومیں ایک جنرلسٹ اورتاریخ کے طالب علم اورایک محبت وطن پاکستانی کی نظرسے دیکھتاہوں تویوں محسوس کرتاہوں کہ جس طرح ایک ویرانے میں کسی مردہ جانورکے جسم کوگدھ ‘کوے اورآوارہ جانورنوچتے ہیں میرے وطن عزیزکوبھی آج کے یہ سیاستدان ‘بیوروکریٹس’ صحافی ‘علماء اوراالغرض ہرمکتبہ فکرسے تعلق رکھنے والے پاکستانی کواپنی اسطاعت کے حساب سے کھارہے ہیں لیکن یہ پاکستان چونکہ کلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجودمیں آیاتھارمضان المبارک کی27ویں شب کوبناتھاجس کیلئے کم وبیش 20لاکھ مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیالاکھوں مائوں ‘بہنوئوں ‘بیٹیوں اورباعصمت خواتین کی عزتیں تارتارہوئیں پھرکہیں جاکریہ پاکستان معرض وجودمیں آیاآج میرے پاکستان میں الیکشن ہوچکے جیتنے والے اورہارنے والے عوام کوایک بارپھربے وقوف بنانے کیلئے اپنے اپنے جال پھیلاچکے ہیں۔
میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کرو
ہر ایک شخص نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
آج کہیں حکومت بنانے کیلئے اتحادبنائے جارہے ہیں توکہیں حکومت گرانے کیلئے چالیں چلی جارہی ہے پاکستان میں آج کے دن تک123سیاسی پارٹیزالیکشن کمیشن کے اعدادوشمارکے حساب سے کام کررہی ہیں یہ بدنصیبی نہیں تواورکیاہے کہ الیکشن لڑنے سے پہلے تمام سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کوگالی گلوچ’غدار’قاتل ‘ڈاکو’اخلاقیات سے گراہوااورملک پاکستان کوبربادکرنے ولے کاسرٹیفکیٹ دیتی نظرآتی ہیںبھولی بھالی عوام ان ظالموں کی باتوں میں آکرپھردھوکہ کھاجاتی ہے اوران کواپناحکمران بنالیتی ہے اس کے بعد اسمبلی میں جانے سے لیکرحکومت بنانے تک وہی لوٹے ‘ڈاکو’غدار’قاتل اورملک کولوٹنے والے اکھٹے ہوجاتے ہیں بدمعاشوں کاایک ٹولہ حکومت بنالیتاہے اوردوسرا اس حکومت کو گرانے کیلئے اکھٹاہوجاتاہے اوردونوں گروپ مزے سے پانچ سال گزارلیتے ہیں اور بیچاری عوام ان جھوٹے اورننگے حکمرانوں سے پھردھوکہ کھاجاتی ہے آج عمران خان تبدیلی کادعویٰ کرنے والاچوروں اورمفادپرستوں کے ٹولے کوساتھ لے کرتبدیلی لاناچاہتاہے ایم کیوایم اوربلوچستان سے لے کرملک بھرکی دیگرجماعتوں کوساتھ ملاکرحکومت بنانے جا رہا ہے کیااسے افرادجن کواپیکٹ ایبل کانام دیاگیاہے ملک کی تعمیروترقی میں اپنامثبت کرداراداکرسکیں گے ؟یہ کیسانظام حکومت ہے جس میں سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے منشورکے ساتھ الیکشن میں حصہ لیتی ہے اورحکومت بنانے کیلئے اسی منشورکی دھجیاں اڑا کر اپنا اقتدار مضبوط کرنے میں لگ جاتی ہے دوسری طرف دیکھیں توبڑے بڑے علماء دین کے ٹھیکیداراورقلغی والے اورخودساختہ محب وطن لیڈان کی ایک فوج اکٹھی ہوچکی ہے جس نے الیکشن جیتنے سے پہلے ایک دوسرے کیخلاف وہ زہراگلاہے کہ الحفیظ الامان ‘لیکن آج ملک کے وسیع ترمفادکانعرہ لگاکراکٹھے بیٹھے نظرآرہے ہیں اورمولانافضل الرحان جوخوداپنی سیٹ بھی نہ بچاسکے سیاست کے چیمپئن بنے بیٹھے ہیں میں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے احباب اختیاراورحکمرانوں سے چندسوال کرنے کی جسارت کرتاہوں تاکہ بات کو سمجھنے میں آسانی ہووہ ادارے جنہوں نے2018ء کے الیکشن کروائے ہیں کیااپنی ذمہ داریوں کوپوراکرسکے ہیں؟کیاپاکستان کی 21کروڑعوام کی ووٹ کی طاقت کوبحال کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ؟کیاافواج پاکستان پرجوخلائی مخلوق کادھبہلگچکاہے اس کومٹانے میں کامیاب ہوسکے ہیں؟کیایہ الیکشن دھاندلی سے پاک ہیں؟اگرجواب ہاں ہے تو پھرفارم 45کیوں نہیں دیاگیا؟پولنگ ایجنٹس کوکیوں باہرنکالاگیا؟مختلف جگہوں سے ووٹ کی پرچیاں کیوں مل رہی ہیں ؟کیاعمران خان کامختلف لوگوں کوپارٹی میں شامل کرکے حکومت بنانادرست ہے؟کیاآزادارکان اورمختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے لوگ نئے پاکستان میںایمانداری سے کام کرپائیں گے؟کیاصوبوں اورمرکزمیں اتحادکی فضاء قائم رہے گی؟کیاجیلوں میں بندحکمران کسی نئے این آراوکے تحت ملک سے باہرتونہیں جائیں گے؟کیانئی حکومت بین الاقوامی مسائل کوحل کرسکے گی ؟کیاآئی ایم ایف ‘ورلڈبنک ‘گرے لسٹ ‘امریکہ کی مخالفت اورمہنگائی کے خلاف موثرکارروائی ہوسکے گی؟دوسری طرف حزب اختلاف کاٹولہ ملک کی تعمیروترقی میں اپنامثبت کرداراداکرسکے گا؟کیامسلم لیگ ن ‘پیپلزپارٹی اوردیگرجماعتوں سے مل کرنئے پاکستان کی خدمت کرسکے گی کیایہ اکٹھے کہیں کیسوں سے بچنے اورنیب یادیگراداروں کوکنٹرول کرنے کیلئے تونہیں ہے؟ کیا چور اور چوکیداراکٹھے تونہیں ہوگئے؟اورکیاملک اس وقت نئے الیکشن کروانے کامتحمل ہوسکتاہے ؟ الغرض یہ سوالات پرذی شعورپاکستان کے دل کی آوازہیں اوران کے جواب آنابھی ضروری ہے میرے وطن عزیزکوآج سیاست زدہ ماحول نے گنداکردیاہے اس کی خوبصورتی کونظرلگ گئی ہے آج 98فیصدعوام کی ترجمانی کرنے والے 2فیصدکرپٹ ٹولے نے پاکستان کوبدنام کردیاہے ہمیں صرف اورصرف 2فیصدحکمرانوں کودرست کرناہے اوراس کیلئے صرف اورصرف ہمسایہ ملک چین کی ایک پالیسی اپناناپڑ ے گی جہاں کرپشن کرنے والے کوسرعام گولی ماردی جاتی ہے اوراس گولی کی قیمت ورثاسے وصول کرکے خزانے میں جمع کروائی جاتی ہے اورپھرلاش ان کودی جاتی ہے آج چین دنیامیں ترقی کی منزلوں پرہے یہ ہے کامیابی کافارمولہ آج میرے وطن کے حکمرانوں نے ملک کوتباہی کے دھانے پرلاکھڑاکیاہے آج ادارے دست وگربیاں ہیں آج عوام بے چاری غربت افلاس ‘بھوک ‘مہنگائی’ پانی اورضروریات زندگی کوترس رہی ہے لیکن حکمران وسیع ترملکی مفادکانعرہ لگاکرپھراکٹھے ہورہے ہیں کہیں اتحادحکومت بنانے کیلئے توکہیں حکومت گرانے کیلئے یہ شعرایسے ماحول کی مکمل ترجمانی کرتانظرآتاہے۔
میرے وطن کی سیاست کاحال مت پوچھو
کہ جیسے طوائف گھری ہوتماش بینوں میں
6اگست2018