سیاسی بدزبانیا ں

7 سال ago yasir 0

پرانے وقتوں کی بات ہے کہ ایک بادشاہ کوخیال آیاکہ اپنے وزیرخاص کاامتحان لیاجائے تواس کودربارعالیہ میں بلایاگیااورکہاکہ مجھے اس دنیامیںجو سب سے اچھی چیزاس کانام بتائواگرتم جواب نہ دے سکے توتجھے قتل کردیاجائیگااورتیرے بال بچوں کے بھی سرقلم کردیئے جائیںگے وزیرموصوف بہت پریشان ہوااورجواب دینے کیلئے دودن کی مہلت مانگ لی جس پربادشاہ سلامت نے اسے دودن کی مہلت دے دی اس دوران وزیراپنی اوراپنے بچوں کی زندگی کی بقاء کیلئے کبھی علماء کے پاس کبھی فقراء اورکبھی مفتی اورعالم کے پاس گیاالغرض دودن کے بعدوقت مقررہ پردربارمیں حاضرہوااورسوال کے جواب میں کہاکہ دنیاکی سب سے اچھی چیزکانام ”زبان ”ہے بادشاہ نے جواب سنااوروزیرکوجانے کااشارہ کردیاچنددنوں کی بعدبادشاہ سلامت نے دوبارہ وزیرموصوف کوبلایااورپھرسوال کر دیا کہ؟ دنیامیں سب سے بُری چیزکانام بتااوراگرجواب درست نہ ہواتوتجھے اورتیرے بال بچوں کوپھانسی پرلٹکادیاجائیگاوزیرجوپہلے ہی خوف کی حالت میں تھااورسوچنے لگاکہ میں پہلے توبچ گیاتھااب موت یقینی ہے جان بچانے کیلئے بادشاہ سلامت سے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی جودے دی گی اب دوسرے شہروں’ مزاروں’ درباروں’تعویز’ٹوٹکے کرنے والوں سے لے کربڑے بڑے سکالرزسے اس سوال کاجواب پوچھاہرایک نے اپنی دسترس میں جواب دینے کی کوشش کی لیکن وزیرکادل اس خدشے سے ڈوباجارہاتھاکہ اگرمیں نے ایک چیزکوبراکہہ دیااوربادشاہ سلامت کی نظرمیں وہ چیزبری نہ ہوئی توموت یقینی ہے اسی کشمکش میں ایک ہفتہ گزرگیااوروقت مقررہ پردربارلگااوروزیرموصوف نے کہاکہ دنیاکی سب سے بری چیزکانام بھی ”زبان ”ہے دربارمیں سکوت طاری تھاکہ بادشاہ نے کہااس کی وضاحت کرووزیرنے کہاکہ پہلے جان کی امان کاحکم صادرفرمائیںجس کومان لیاگیاتووزیرموصوف نے بادشاہ کوبھرے دربارمیں ننگی گالیاں دیناشروع کردی اس پراس طرح کے الزام لگائے کہ بادشاہ کوشدیدغصہ آگیااوراس نے حکم دیااس گستاخ کافوراًسرقلم کردیاجائے تووزیرموصوف نے کہاکہ آپ نے جان کی امان کاحکم جاری کیاہواہے جس پربادشاہ غصہ پی گیا تووزیربادشاہ کی تعریف اوراس کی انصاف پسندی اورعالیٰ مرتبے کے قصیدے پڑھناشروع کردیئے جس پربادشاہ خوش ہوااوراسے ہیرے جواہرات انعام میں دینے کااعلان کردیااس پروزیرنے کہاکہ بادشاہ سلامت یہ ہے آپ کے سوال کی وضاحت اسی زبان کی وجہ سے چندلمحے پہلے مجھے قتل کاحکم مل چکاتھااوراسی زبان کی وجہ سے جواہرات مل گئے حدیث شریف میں ہے اللہ لفظوں کی کمی پیشی معاف فرمائے ترجمہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس کے ہاتھ اورزبان سے دوسرے محفوظ رہیں”میراآج کاموضوع عمران خان کیلئے بلخصوص اوردیگرسیاستدانوں کیلئے بل العموم ہے کوئی کہتاہے اللہ اوربھگوان ایک ہی تھے کوئی کہتاہے ایک سیاسی لیڈرکیلئے ریلی نکالناحج سے بڑاکارنامہ ہے کوئی کہتاہے جوایک مجرم کے استقبال کیلئے جائے گاوہ گدھاہے ایازصادق کہتے ہیں جوپنجاب عمران کے ساتھ ہے وہ بے غیرت ہے کوئی کہتاہے اللہ بھی تجربوں سے سیکھتاہے ”نعوذبااللہ من ذالق ”اس طرح کے اوربھی گھٹیاترین فقرے ہمارے متوقع حکمران دین اسلام ‘پاکستان اور22کروڑعوام کیلئے کہتے ہیںاورشرم نام کی چیزبھی قریب سے نہیں گزری۔ یہ سیاسی لوگ اپناغصہ اتارنے کیلئے عوام کوبے غیرت اورگدھے جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں ان سیاسی مداریوں کی اوقات یہ ہے کہ سورة اخلاق بھی ٹھیک سے نہیں پڑھ سکتے اورپاکستان کے سیاہ سفیدکے مالک بن جاتے ہیں ایک مشورہ خاص عمران خان کیلئے جس کواللہ پاک عزت دے اسے جھک جاناچاہیے اوراس کوچاہیے کہ اپنے قول اورفعل میں انتہائی احتیاط برتے کیونکہ اس کی ایک غلطی اسے محرم سے مجرم بنادیتی ہے پھروہ لاکھ دلیل دے بات نہیں بنتی یہ اللہ کی طرف سے کہ آج نوازشریف جیل میں ہے اورتم وزیراعظم کے خواب دیکھ رہے ہوکوئی سوچ سکتاتھاکہ کم وبیش 30سال اقتدارمیں رہنے والے مضبوط ترین شخص کوآج دنیامیں چورکہہ کرپکاراجائیگامیں پہلے بھی کہہ چکاہوں کہ نوازشریف اللہ کی پکڑمیں آیاہے اورجواللہ کی پکڑمیں آجائے وہ بری پکڑہے اس پرختم نبوتۖبل’ ممتازقادری کی پھانسی اورماڈل ٹائون کے ناحق قتل ہونے والوں کاعذاب آیاہے ورنہ تووہ آج بھی کہتاہے مجھ پرکرپشن کاجر م ثابت نہیں ہوابالکل اسی طرح عمران خان صاحب آپ کوپاکستان کی باعزت اورغیورقوم کوگدھاکہنے کاکوئی حق نہیں آپ بڑی دین کی باتیں کرتے ہیں اورمدینہ کی ریاست کاحوالہ دیتے ہیں آئے میں آپ کووادی طائف میں لے کرچلتاہے جہاں ہمارے نبیۖ جن پرہماری جانیں قربان ہوں تبلیغ اسلام کیلئے جاتے ہیں اوروہ ظالم آپ پرپتھربرساتے ہیں برابھلاکہتے ہیں اورجسم لہولہان کردیتے ہیں لیکن آپۖ جواب میں طائف والوں کیلئے دعائے خیرکرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ ان کی آنے والی نسلیں ایمان لے آئیں کامیابی حاصل کرنی ہے تووادی طائف سے درس لوورنہ لوگ گدھاکہنے والے کوگدھاسمجھیں گے کیونکہ ترجمہ”تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس کے ہاتھ اورزبان سے دوسرے محفوظ رہیں”
19جولائی 2018