بت پرست مسلمان
8 سال ago yasir 0
حضرت محمدۖ کی احادیث مبارکہ اورقرآن کریم سورةاامبیاء میںواضح طورپرملک شام کوبرکت والاکہاگیاہے آپۖسرکارکے فرمان کے مطابق قیامت والے دن میدان حشربھی ملک شام کی سرزمین پرلگے گااوریہ بھی کہ ملک شام میں ایک بڑی جنگ ہوگی جس میں بلآ خر مسلمان فتح یاب ہوں گے اورتمام دنیا سے مسلمانوں کے قافلے اس جنگ میں شریک ہوں گے جو اس جنگ میں شامل ہوااورشہیدہوگیاوہ بغیرحساب کتاب کے جنت میں جائیگاآج اگر بغور جائزہ لیں توحالات اس سمت بڑی تیزی سے بڑھتے نظرآرہے ہیں آج کفاراورغیرمسلم اکھٹے ہوکرملک شام کوتباہ کرنے پرتلے ہوئے آج امریکہ کے لے پالک بچے اسرائیل کی طرف سے ظلم کی انتہا کی جارہی ہے اورمعصوم بچوں ‘عورتوں ‘بزرگوں پراس طرح بم گرائے جارہے ہیں جیسے بارش برس رہی ہوآج ان معصوم اورنہتے مسلمانوں کی فریاداوردادرسی کو کوئی مسلمان ملک بھی تیارنظرنہیں آتابلکہ مسلمان اتحادی ممالک کی افواج بھی دشمن کے اشاروںپرناچ رہی ہے آج غورکریں تودنیاکی تقریباً7ارب ا نسانوں کی آبادی میں اڑھائی سے تین ارب مسلمان پوری دنیامیں بستے ہیں لیکن اتنی بڑی تعدادہونے کے باوجودذلیل ‘رسوااورظلم کی آخری حدکوبرداشت کررہے ہیں وجہ صرف اورصرف دین سے دوری اورنبی کریمۖکے احکامات کوبھول جاناہے آپ ۖنے واضح الفاظ میں فرمایاتھاکہ یہود و نصارہ مسلمانوں کے کبھی دوست نہیں ہوسکتے اورآج ہم امریکہ اوراس کے حواریوں کو اپنا مددگار اوردوست خیال کرتے ہیں اگرمیں یہ کہوں کہ سمندروںکوآگ لگ سکتی ہے مچھلیاں خشکی پرزندہ رہ سکتی ہیں پہاڑ’سورج ‘چاند’ستارے اورریگستانوں کے ذرے ختم ہوسکتے ہیں توایساممکن ہے لیکن ہمارے ہادی برحق حضرت محمدۖکی زبان سے نکلاہوایک لفظ بھی قیامت تک غلط نہیں ہوسکتاپھرہم کیوں بھول گئے ہیں کہ یہودونصارہ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے آپ سرکارکی یہ بھی حدیث ہے کہ مسلمان ایک جسم کی مانندہے اگرجسم کے کسی حصے میں تکلیف ہوتوسارے جسم کوتکلیف ہوتی ہے آج کامسلمان صرف اپنی ذات تک سوچتاہے اوریہ خیال کرتاہے جومصیبت شام پرآئی ہے مجھ پرنہیں آئیگی آج برما’اسرائیل ‘شام ‘ فلسطین ‘کشمیر’افغانستان ‘عراق ‘ہندوستان اوردیگرممالک میںبسنے والے مسلمانوں کے ساتھ کیاکیاظلم ڈھائے جارہے ہیں اورہم خاموش ہیں نبی کریم کی یہ بھی حدیث شریف ہے کہ برائی کوہاتھ سے روکو’زبان سے روکویادل سے برُاخیال کرویہ ایمان کی کمزورترین حالت ہے آج ایک ہمسایہ ملک کی کافرہ عورت مرجاتی ہے توپاکستانی میڈیااورپرنٹ میڈیاٹاپ سٹوری بناکرپیش کررہاہے اورشام میں شہیدہونے والے ہزاروں مسلمانوں کیلئے ایک لفظ بھی بولنے کوتیارنہیں آج ہماری عبادت گاہیں گرائی جارہی ہیں اورمسلمان ملک کے حکمران ہندوئوں کے مندرمیں جاکرکافروں کی عبادت میں شامل ہورہے ہیں آج اللہ کے نام کی بجائے بھگوان کی پوجاکررہے ہیں جب ایسے حالات آجائے توتاریخ گواہ پھرتبدیلیآتی ہے اوروہ تبدیلی اللہ واحدہولاشریک کی طرف سے آتی ہے پھر اس میں نیک پارسالوگ بھی بدنام زمانہ سب کوبہاکرلے جاتی ہے پھردین کی آبیاری کیلئے اللہ جسے منتخب کرے ساری کامیابیاں اسی کے ساتھ ہوتی ہیں اس دعاکے ساتھ کہ اللہ ہمیں بطورمسلمان یکجاکردے اورظلم کیخلاف دین اسلام کوطاقتورکردے۔ آمین
وہ دین جوآپۖنے اپنی 63سالہ زندگی میں کامل اورمکمل کرکے قیامت تک کیلئے مشعل راہ بنایاتھاآج کاماڈرن مسلمان اس میں تبدیلیاں کرکے موڈایٹ اسلام کا پرچار کر رہاہے آج کامسلمان مندرمیں جاتاہے توبتوں کوپوجتاہے دیگرمذاہب کے پیروکاروں سے ملتاہے توانکی نقل کواپنافرض عین سمجھتاہے اپنے لباس ‘خوراک ‘رہن سہن اورمعاشرتی تبدیلیوں کواپناکرسمجھ رہاہے کہ میں ترقی کی منزل پرپہنچ گیاہوں حالانکہ دین سے دوری دراصل تنزلی کی انتہااوربربادی کے گڑھے میں مسلسل گرتاجارہاہے آج آزادی کے نام پرمسلمان عورت پردے کوچھوڑکرننگی ہوچکی ہے آج کے مسلمان کوہندووں کے تہوار’ انگریزوں کے مادر پدر آزاد ”ڈے ”منانے کاجنون ہے کبھی اپریل فول ‘کبھی ویلنٹائن ڈے ‘کبھی بلیک فرائی ڈے’کبھی ایسٹر’کبھی دیوالی ‘کبھی ہولی اورکبھی پتنگ بازی ڈے دنیاکی ترقی یافتہ اقوام نے ہمارے اصلاف کی باتوںکواپناآج دنیامیں نمبرون بن گئیں اورہم نے اپنے بڑوں کی باتوں کوچھوڑکرذلیل اوررسواہوگئے پھرمجھے کہنے دیجئے کہ آج کامسلمان ”بت پرست مسلمان ہے ”خداراہ اپنے اصل کی طرف واپس آجاوورنہ تمہاری داستانتک نہ ہوگی داستانوں میں۔
27فروری2018