طفیلیے اور پاکستان

8 سال ago rehan 0

جی حضوری کرنے والوں،یس باس کہنے والوں،صاحب کی ہاںمیںہاںملانے والوں اور اپنے فائدے کیلئے کبھی کبھی گدھے کو باپ کہنے والوں،اپنی عزت اور توقیر کا جنازہ نکال کر اپنے باس کو خوش کرنے والوں کو طفیلیے کہتے ہیں۔یہ ایسالفظ ہے جو ہر اس شخص پر فٹ ہوجاتا ہے جس کی اپنی کوئی سچائی نہ ہوجس کو جس کاجی چاہیے خریدے اور اس سے فائدہ حاصل کرے۔
میرا وطن پاکستان جس کو اللہ تعالیٰ نے جہاںبے حدوحساب قدرتی معدنیات، وسائل اور طاقت سے نوازا ہے وہاں طفیلیے بھی ان گنت موجود ہیں اور مزے کی بات ہر طبقے،ہر ماحول،ہرادارے اورہر جگہ موجود ہیں اور ایک سے بڑھ کر ایک ہیں ۔اگر پاکستان کی 70سالہ تاریخ کا مشاہدہ کریںتوان طفیلیوں نے پاکستان کو ناقابل فراموش نقصان پہنچایالیکن بدقسمتی سے آج بھی وہی لوگ اس وطن عزیز کو چلارہے ہیں۔آج کا یہ نازک ترین موزوسمجھنے کیلئے سب سے پہلے ہمیں بت پرستی کے جمود سے نکلنا ہوگا۔میرایہ مضمون پاکستان کے ان افرادکیلئے ہے جو سوچنے سمجھنے اور اپنی رائے کا کھل کر اظہار کرنے کے قابل ہیں خواہ وہ کہیں بھی ہیں کسی بھی حیثیت میںہیں ۔دفتر میں چپڑاسی سے لے کر اقتداراعلیٰ اور اعلیٰ ترین سرکاری عہدوں سے لطف اندوز ہونے والوں تک ہروہ شخص میرا آئیڈیل ہے جوکسی بڑے افسرکی جی حضوری کرکے عارضی فائدہ حاصل کرنے کی بجائے اپنی رائے کا کھل کر اظہار کرے خواہ افسر ناراض ہویا خوش۔آج میری برادری قلم کا استعمال ذاتی مفادکیلئے کرتی ہے ۔کاروباری طبقہ اپنے مفاد کیلئے استعمال ہورہاہے ماتحت افسرکی جی حضوری کرکے اپنی نوکری پکی کررہاہے او رمسجدوںمیں امامت کروانے کیلئے علماء اکرام بھی اسی قسم کے مسائل کا شکارہیں۔جب میں ان تمام حالات میں اپنے وطن عزیز کو دیکھتا ہوں توصرف یہ کہہ کراپنے آپ کو تسلی دے دیتا ہوں کہ اس ملک کو انشاء اللہ کچھ نہیں ہوگاکیونکہ یہ کلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے۔
میں اگر پاکستان کی تاریخ کو حال سے ماضی کی طرف لے کر چلوں تو ایک ملک کے وزیراعظم کو ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نااہل قرار دیتی ہے ۔کرپشن کے چارجز لگتے ہیں اور طفیلیے اس کو بچانے کیلئے اپنی زندگی کا اہم ترین محسن مجھ کر اس کی جی حضوری میں لگ جاتے ہیں اسی ملک کا وزیراعظم عباسی اسی نااہل شخص کے قدموں میںجھک جاتاہے اسی کو روحانی وزیراعظم مان لیتاہے اوربڑے فخرکہا جاتاہے کہ سابقہ پالیسیوں کو برقراررکھاجائے گا۔تو وہ حلف نامہ جو ملک کی بقا کیلئے اٹھایا گیا اس کا کیا مطلب ہے؟دوسری طرف عمران خان پر اس کی اخلاقی گراوٹ کا الزام لگا۔اس کے خلاف ایک عورت نے اس کی نازیبا حرکتوں کا ذکر کیاتو یہاںبھی طفیلیے اٹھ کھڑے ہوئے اور اس کی پاک دامنی کو ظاہر کرنے کیلئے اپنی اولین ترجیع بنالیا۔خداکے بندوجس پر الزام لگاہے اسی کو جواب دینے کا موقع دیں خود ماماںبننے کی کو شش نہ کی جائے۔اسلام کی درخشندہ شخصیت حضرت عمر فاروق کی مثال سے شاید ان طفیلیوںکا قبلہ درست ہوجائے آپ امیرالمومنین کے درجہ پر فائز ہیں ایک بدوآپ سے کرتے پر سوال کردیتا ہے کہ یہ کہاںسے لیا وہاںپہ ایسانہیں ہوا تھاکہ امیرامومنین کی بجائے ان کی کابینہ اٹھ کھڑی ہواور بدوکو قتل کرنے یامرنے مارنے پراترآتے ۔نہیںنہیں ایساکچھ بھی نہیںہوا بلکہ وہ عظیم سپہ سالار نے خود وضاحت پیش کی اور اپنے آپ کو کلیئر کیا ۔ہمارے دین اسلام میں ایسی ہزاروں مثالیں ہیں پر ہم دین کو بھی اپنے فائدے کیلئے استعمال کرتے ہیں جہاںپکڑے جائیں اس سے بچ کر نکل جاتے ہیں اگرایسی عظیم ہستیوں نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیاتوان کا درجہ ان سے زیادہ نہیںہے اگر سپریم کورٹ نے ایک فیصلہ دے دیا توا س کی قانونی جنگ ضرورلڑیں لیکن سڑکوں پر محاظ آرائی کیوں؟
سابق صدر آصف زرداری پر کرپشن کا چارج لگا تو پھر اس وقت کے وزیراعظم نے قربانی دینے کی اخیر کردی۔سزایافتہ وزیراعظم بننے کا سیل لگوالیا لیکن سچ کو ظاہر نہ ہونے دیا۔ایک سابق صدرنے ملک کا آئین توڑا،دوری میں رہ کرنئی سیاسی پارٹی بنائی جب اس پر بغاوت کا کیس چلا تو اس کے حمایتی اور سیاسی طفیلیے پھر حرکت میں آنے اور کہاکہ دس باروردی میں صدر منتخب کروائیںگے بھٹو کا عدالتی قتل،پاکستان کا دوٹکڑے ہوجانا،ون یونٹ کا خاتمہ، محمود الرحمن کیمنٹس رپورٹ،محلاتی سازشوں اور طفیلیوں کے ذریعے محترمہ فاطمہ جناح کو اقتدار سے باہرکرنا،لیاقت علی کا قتل، اور پہلے گورنر جنرل اور ہمارے قائد محمد علی جناح کا کسمپرسی کی حالت ہیں بستر مرگ پر آخری سانس لینا،یہ سب وقت کے ان طفیلیوں کی بدولت ہوا۔جو کل بھی تھے جو آج بھی ہیں اور جو کل بھی رہیںگے میراصرف اور صرف اس تحریر کے ذریعے یہ بتانا مقصود ہے کہ ہمیں ان بتوںکی پوجا کو چھوڑنا ہوگاجو مسلم لیگ ،پیپلزپارٹی ،تحریک انصاف،ایم کیوایم،جماعت اسلامی،برادر ی ازم،ذات پات اور رسم ورواج سے نکلناہوگا۔ ان تمام دم چھلوںسے جان چھڑانا ہوگی اور ایک محب وطن پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا۔ جو ملک کے لئے اچھا ہوگا اس کا ساتھ دینا ہوگا ہم عوام نسل درنسل ان آقائوں کی غلامی چلے آرہے ہیں اور اگر کوئی پارٹی بد ل لے توا س کا حقہ پانی بند کر دیا جاتا ہے رشتے نفرتوں میںبدل جاتے ہیںحتی کہ جینامرنا ختم کردیاجاتاہے ۔صرف ایک سوال 20کروڑ عوام سے کرتاہوں جن کیلئے ہم عوام اتنا کچھ کرتے ہیں کبھی ان حکمرانوںنے اپنی پارٹی بدلنے کیلئے جس کو کل تک گالیاں دیتے تھے اس کو سیاسی بھائی بناتے ہوئے، گرینڈالائسنس بناتے ہوئے، ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میںجاتے ہوئے کبھی آپ سے پوچھا؟کبھی آپ سے رائے لی؟پھرآپ ان ناخدائوںکی خاطر اپنادین ایمان کیوں برباد کرتے ہو۔کیوںطفیلیے بن کر اپنی عزت کا جنازہ نکالتے ہویہ چند دنوں کی زندگی ہے اس کو توقیر سے جیو۔
7اگست2017