ہر عمل کا ردِعمل ہوتا ہے

14 سال ago Muhammad Azeem ul Badar 0

تمام مکاتب فکر اس بات پر متفق ہیں کہ ہر عمل کا کوئی نہ کوئی رد عمل ضرور ہوتا ہے۔ نیوٹن کو سائنس کے علم میں ایک خاص مقام حاصل ہے’اس نے ہر عمل کے ردِعمل کو حرکت کا تیسرا قانون کہاہے۔ اگر غور کریں یہ قانون کسی نہ کسی جگہ کسی نہ کسی صورت میں ہر وقت پایا جاتا ہے لیکن پاکستان کے موجودہ حکمران شاید اسے کو ماننے کو تیار نہیں اور عوام کے صبر کا امتحان لے کر وہ اس قانون کو غلط ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ عوام پر جتنا بھی مہنگائی کا بوجھ ڈال دیں’ کتنا ہی ان پر ظلم کے پہاڑ توڑدیں’ کتنا ہی ان کو ضروریات زندگی کی عام سی چیز سے محروم کردیں وہ اس کے خلاف کوئی ردِ عمل نہیں کریں گے لیکن یہ فطرت کیخلاف ہے اس کاردِ عمل جلد یا بدیر آتا ہے اور اسی طاقت سے آتا ہے جس سے آغاز ہوتا ہے۔
روٹی کپڑا اور مکان کانعرہ لگانے والوں نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ فرینڈلی اپوزیشن کا کردارادا کرنے والوں نے عوام کومایوس کردیا۔ کوئی ملک کے وسیع ترمفاد کانعرہ لگا کراتحاد کر لیتا ہے اور کوئی اپنے مخصوص مقاصد کو پورا کرنے کیلئے لسانی’ صوبائی’ خودمختاری کی بات شروع کردیتا ہے لیکن شاید حکمران یہ سب بھول گئے ہیں۔ حکمرانی کرنے کیلئے عوام کا ہونا ضروری ہے جس کو ختم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے پھر بھی عوام سے محبت کے دعویدار ہیں آئے روز پٹروول کی قیمت میں اضافہ’ گیس کے بلوں میں زیادتی بجلی مہنگی’ آٹا دالیں الغرض کہ اس ملک کے اٹھارہ کروڑ عوامصرف اور صرف 2%حکمرانوں کے ظلم وستم سہنے کے لئے پیدا ہوئے ہیں۔ ایک عام مزدور جو چھ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کرتا ہے کرائے کامکان گیس بجلی کے بل بھی واجب الادا ہیں۔ بچوں کے سکول کی فیس دوائی علاج کا خرچہ اور پھر کاروبار کا بیڑا غرق ہوجانا نوکری سے فارغ ہونا اور گیس کابل ہی تنخواہ سے زیادہ آجانا۔ کیا شیشے کے محل میں بیٹھ کر غریب عوام کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے حکمران اس کے مسائل کوحل کرسکتے ہیں؟
کائنات میں تین طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں ایک نمبر پر وہ لوگ جو کسی کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں دوسرے وہ جو خود تجربہ کرکے سیکھ لیتے ہیں اور تیسرے وہ جو نہ خود تجربہ کرتے ہیں اور نہ کسی کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور یہی لوگ ناکام ہوتے ہیں خواہ وہ حکمران ہوں یا عوام۔
اصول یہ ہے کہ عوام خوشحال ہے تو ملک اور حکمران خوشحال ورنہ مصیبت۔ خدارا غورکریں اور ان غریبوں سفید پوشوں اور آنے والی نسلوں پر رحم کریں ان کو جینے کا حق دیں’ مہنگائی ختم کریں’ انصاف کا بول بالا کریں’ تعلیم کو عام کریں۔ اگر پٹرول بم گیس اور بجلی کی قیمتیں اسی طرح بڑھتی رہیں تو نیوٹن کا تیسرا قانون حرکت میں آجائے گا یعنی ہر عمل کاردِعمل ۔اگر عوام آپ سے بے زار ہوگئی’ اگر وہ اپنے حقوق کیلئے باہر نکل آئے’ اگر مسائل کاحل کرنے کا طریقہ قانون شکنی بن گیا تو پھر کیاہوگا جتنا آپ کسی چیز کو دبائیں گے وہ اتنی ہی طاقت سے ابھر کر سامنے آئے گی۔ عوام پر حکمرانی کریں لیکن ان سے جینے کا حق مت چھینیں اور یاد رکھیں کہ ہر عمل کاردِعمل ہوتا ہے اور حکمرانی کا شوق جاری رکھنا ہے تو خدارا عوام کو زندہ رکھیں جن پر حکمرانی کرسکوکیونکہ اگر عوام نہ ہوئی تو حکمرانی کن پر کرو گے۔ذرا سوچو۔
3مارچ2012ء